Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی آیا ہے یہاں پھولنے پھلنے کے لیے

حیرت لکھنوی

کوئی آیا ہے یہاں پھولنے پھلنے کے لیے

حیرت لکھنوی

MORE BYحیرت لکھنوی

    کوئی آیا ہے یہاں پھولنے پھلنے کے لیے

    مجھ کو پیدا کیا اللہ نے جلنے کے لیے

    کھینچیے تیغ ادا سر کو جھکایا میں نے

    آرزو دل میں ہے بے چپن نکلنے کے لیے

    کوچۂ یار میں اللہ رے ہجوم عشاق

    کوئی نکلا ہے سر بام ٹہلنے کے کے لیے

    رو رو کہتی ہے شمع لاش پہ پروانے کے

    تم تو جل بجھ گئے اک میں ہی ہوں جلنے کے لیے

    اپنے بیمار محبت کی خبر لے ظالم

    روح گھبراتی ہے قالب سے نکلنے کے کے لیے

    شعر گوئی میں نہ برباد رہو اے حیرتؔ

    شغل اب چاہیے کچھ پھولنے پھلنے کے لیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے