ارم ہے خلد ہے یا کربلا ہے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان شہیدانِ کربلا۔
ارم ہے خلد ہے یا کربلا ہے
ظہور قدرت رب العلا ہے
مقیم اس جا کوئی گلگوں قبا ہے
کہ جس پر دل مرا یا رب فدا ہے
صبا لاتی ہے بو بھر بھر کے داماں
الٰہی کون گل اس جا کھلا ہے
ہوا پر نور جس سے شرق تا غرب
وہ کیسا آفتاب پر ضیا ہے
ملائک ہیں جہاں دربان و خادم
خدا جانے وہاں اسرار کیا ہے
نیاز اس کو بھلا کب ہو کسی سے
خریدار اس کے نازوں کا خدا ہے
کیا ملعون نے شہہ پر چڑھائی
فلک کو آج تک رنج و عنا ہے
جگر خونی ہوئے روز شہادت
گواہ اس رمز کی برگ حنا ہے
ہوئی جس دم شہادت ماریا میں
تبھی سے نامزد کرب و بلا ہے
ٹھہرتا ہی نہیں وارثؔ کسی جا
کسی کی جستجو میں پھر رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.