ظہور نور رحمت ہے تمام اطراف کعبہ میں
ظہور نور رحمت ہے تمام اطراف کعبہ میں
قلم کیا خاک اٹھائے گا کوئی اوصاف کعبہ میں
اگر رضواں کو یک دم بھی خدا کر دے تماشائی
ارم کو بھول جائے پھر نمازی لاف کعبہ میں
غبار آستاں ہر روز جھاڑے مہر مژگاں سے
بچھائے ماہ ہر شب چادر شفاف کعبہ میں
نہیں ہوتا ہے نافہ جز مقام ناف میں پیدا
غزال ارض کی حق نے بنائی ناف کعبہ میں
مرے لاشے کو بھی پیوند خاک کعبہ کر دینا
ملایا تونے یا رب جس طرح سے کاف کعبہ میں
گناہان صغیرہ صاف دھل جاتے ہیں زائر کے
کبیرہ کے لئے بھی کچھ ہے استخفاف کعبہ میں
نصیب زائراں بے شک کرامات و بزرگی ہے
ہمیشہ سے شرف پاتے رہے اسلاف کعبہ میں
زہے عزت زہے توقیر خدامان آنجا کے
بہ از اشراف ہیں رہتے ہیں جو اجلاف کعبہ میں
صلہ اس وصف گوئی کا نہیں ملنے کا کچھ تجھ کو
مگر جب پہنچے گا اے بندۂ اوصاف کعبہ میں
صفت تو کیا بیاں کرتا ہے منصور اناالحق کی
ہزاروں اس طرح کے ہیں پڑے نداف کعبہ میں
اگر چشم حقیقت بیں کوئی رکھتا ہے اے وارثؔ
خدا و مصطفیٰ کو دیکھ لیوے صاف کعبہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.