Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم کھانے میں بودا دل ناکام بہت ہے

مرزا غالب

غم کھانے میں بودا دل ناکام بہت ہے

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    غم کھانے میں بودا دل ناکام بہت ہے

    یہ رنج کہ کم ہے مئے گلفام بہت ہے

    کہتے ہوئے ساقی سے حیا آتی ہے ورنہ

    ہے یوں کہ مجھے درد تہ جام بہت ہے

    نے تیر کماں میں ہے نہ صیاد کمیں میں

    گوشے میں قفس کے مجھے آرام بہت ہے

    کیا زہد کو مانوں کہ نہ ہو گرچہ ریائی

    پاداش عمل کی طمع خام بہت ہے

    ہیں اہل خرد کس روش خاص پہ نازاں

    پابستگی رسم و رہ عام بہت ہے

    زمزم ہی پہ چھوڑو مجھے کیا طوف حرم سے

    آلودہ بہ مے جامۂ احرام بہت ہے

    ہے قہر گر اب بھی نہ بنے بات کہ ان کو

    انکار نہیں اور مجھے ابرام بہت ہے

    خوں ہو کے جگر آنکھ سے ٹپکا نہیں اے مرگ

    رہنے دے مجھے یاں کہ ابھی کام بہت ہے

    ہوگا کوئی ایسا بھی کہ غالبؔ کو نہ جانے

    شاعر تو وہ اچھا ہے پہ بدنام بہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے