Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم نے در پردہ تجھے ماہ جبیں دیکھ لیا

نا معلوم

ہم نے در پردہ تجھے ماہ جبیں دیکھ لیا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    دلچسپ معلومات

    ’’بیاضِ قوال، بہارِ قوال‘‘ حصہ دوم کے صفحہ ۲۴؍ پر یہ غزل امیرؔ مینائی سے منسوب ہے۔

    ہم نے در پردہ تجھے ماہ جبیں دیکھ لیا

    اب نہ کر پردہ کہ اے پردہ نشیں دیکھ لیا

    تیرے دیدار کی ہم کو تھی تمنا سو تجھے

    لوگ دیکھیں گے وہاں ہم نے یہیں دیکھ لیا

    ہم نظر بازوں سے تو چھپ نہ سکا جان جہاں

    تو جہاں جا کے چھپا ہم نے وہیں دیکھ لیا

    ہم نے دیکھا تجھے آنکھوں کی سیاہ پتلی میں

    سات پردوں میں تجھے پردہ نشیں دیکھ لیا

    پوچھے اس سے کوئی توحید کے مضموں ساقیؔ

    جس نے احمد کو احد کے ہی قریں دیکھ لیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فرید ایاز

    فرید ایاز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے