ہر جا منور نور قدم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
موجود ہے وہ باقی عدم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
قرآن میں عقدہ جب اس کا کھلا نورالسماوات والارض بولا
مشکوۃ و مصباح و کوکب علم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
گر ہے انا الحق یا ہے ہو الحق حق کا ہے جلوہ برحق ہے برحق
باطل نہیں ہے حق کی قسم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
یہ عین اور غیر یا کعبہ و دیر ہے دید کا نقص اور فہم کا پھیر
دیکھو تو یکساں دیر و حرم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
عالم میں آدم آدم میں عالم آں دم میں ایں دم ایں دم میں آں دم
حق کا تماشہ یاں دم بہ دم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
کشتی میں دریا دریا میں کشتی سفلی میں علویؔ علویؔ میں سفلی
طوفاں میں موجیں موجوں میں یم ہے جانے سو دیکھے دیکھے سو سمجھے
مأخذ :
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 331)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.