چھپا نہیں جا بہ جا حاضر ہے پیارا
چھپا نہیں جا بہ جا حاضر ہے پیارا
کہاں دو چشم جو ماریں نظارہ
جدا نہیں سب سیتی تحقیق کر دیکھ
ملا ہے سب سے اور سب سیں نیارا
مسافر اٹھ تجھے چلنا ہے منزل
بجے ہے کوچ کا ہر دم نقارا
مثال بحر موجیں مارتا ہے
کیا ہے جس نے اس جگ سوں کنارا
کہیں ہیں اہل عرفاں اس کوں جیتا
جو مر کر عشق میں دنیا سوں ہارا
سمجھ کر دیکھ سب جگ پیکھنا ہے
کہاں ہے گا سکندر کہاں ہے دارا
سیانے خلق سیں یوں بھاگتے ہیں
کہ جیوں آتش سیتی بھاگے ہے پارا
شہیدوں میں اسے کہنا روا نہیں
پڑا جو تیغ سوں حسرت کے مارا
صفا کر دل کے آئینے کو حاتمؔ
دیکھا چاہے سجن کو آشکارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.