ہو کاش حاصل در کی گدائی
ہو کاش حاصل در کی گدائی
گہے دیدہ فرشے گہے جبہہ سائی
عقدہ کشا ہو عقدہ کشائی
اے شاہ خوباں جلوہ نمائی
از سبزہ بر گل خط می فدائی
دل می فریبی جاں می ربائی
معنیٔ قرآں عارض تاباں
روئے منور حاصل ایماں
کاکل مشکیں سنبل پیچاں
بام فلک تک جن کی رسائی
از سبزہ بر گل خط می فدائی
دل می فریبی جاں می ربائی
سرمگیں آنکھیں برق تجلیٰ
طور ہوا کب حامل جلوہ
شمس و قمر میں حسن کا صدقہ
عرش بریں تک تیری رسائی
از سبزہ بر گل خط می فدائی
دل می فریبی جاں می ربائی
فیض جہاں میں عام ہے ان کا
عقدہ کشائی کام ہے ان کا
رحمت عالم نام ہے ان کا
ہاتھ میں ہے منظورؔ خدائی
از سبزہ بر گل خط می فدائی
دل می فریبی جاں می ربائی
- کتاب : کلامِ منظور عارفی (مرتبہ حسن نواز شاہ) (Pg. 115)
- مطبع : مخدومہ امیر جان لائبریری، نرالی (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.