ہم اپنی شام کو جب نذر جام کرتے ہیں
ہم اپنی شام کو جب نذر جام کرتے ہیں
ادب سے ہم کو ستارے سلام کرتے ہیں
گلے لگاتے ہیں دشمن کو بھی سرور میں ہم
بہت برے ہیں مگر نیک کام کرتے ہیں
سجائیں کیوں نہ اسے یہ سرائے ہے دل کی
یہاں حسین مسافر قیام کرتے ہیں
حیات بیچ دیں تھوڑے سے پیار کے بدلے
یہ کاروبار بھی تیرے غلام کرتے ہیں
ہمیں تو ایک نظر سے نواز اے ساقی
ہم اپنے ہوش و خرد تیرے نام کرتے ہیں
قتیلؔ کتنے سخن ساز ہیں یہ سناٹے
سکوت شب میں جو ہم سے کلام کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.