Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو شباب آیا تو کیا کہوں وہ رات کے جیسے بدل گئے

ہنر سلوڑی

جو شباب آیا تو کیا کہوں وہ رات کے جیسے بدل گئے

ہنر سلوڑی

MORE BYہنر سلوڑی

    دلچسپ معلومات

    موسیٰ آزاد قوال کی آواز میں فلمی طرز پر لکھی ہوئی مقبولِ عام قوالی۔

    جو شباب آیا تو کیا کہوں وہ رات کے جیسے بدل گئے

    مغرور ہوئے ہیں وہ اس طرح جذبات کے جیسے بدل گئے

    پچپن تو بتایا ساتھ مرے پر جواں ہوئے تو بچھڑ گئے

    دورہ جو پڑا انقلاب کا حالات کے جیسے بدل گئے

    یہ ابرو ہیں یا خنجر ہیں یہ مژگاں ہیں یا تلواریں

    یہ شور ہے سارے شہر میں وہ سوغات کے جیسے بدل گئے

    تری یاد میں آنسو جو بہہ گئے وہ بہتے بہتے یہ کہہ گئے

    اب ان کا بھروسہ ہی کیا ہے وہ برسات کے جیسے بدل گئے

    وعدوں کی حقیقت پوچھا تو بڑے ناز سے ہنس کر بولے وہ

    اب ان کی حقیقت نہ پوچھئے وہ رات کے جیسے بدل گئے

    پہلے تو مرا دل چھین لیا پھر مجھ پہ انوکھا ستم کیا

    دیوانہ بنا کر مجھ کو ہنرؔ حالات کے جیسے بدل گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Moosa Azad Qawwal, Part 1 (Pg. 13)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے