اک قیامت بن گئی ہے آشنائی آپ کی
اک قیامت بن گئی ہے آشنائی آپ کی
خون کے آنسو رلاتی ہے جدائی آپ کی
در حقیقت آپ ہیں وہ پیکر حسن و جمال
جان سے دل سے ہوئی شیدا خدائی آپ کی
دیکھتے ہی دیکھتے اڑنے لگے حضرت کے ہوش
ہم نے جب تصویر ناصح کو دکھائی آپ کی
سیر کرنے ان کے کوچے میں گئے تھے ایک دن
کچھ خبر اے حضرت دل پھر نہ آئی آپ کی
اور اس بے چارگی کا ہو بھی سکتا کیا علاج
رو دئے ہم دیکھ کر بے اعتنائی آپ کی
ضعف میں چلنا تو کیا اٹھنا بھی تھا اپنا محال
وہ تو بس ہم کو محبت کھینچ لائی آپ کی
فیض پاتا ہے نصیرؔ اس سنگ در سے اک جہاں
کیوں رہے ناکام آخر جبہ سائی آپ کی
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 841)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.