نظر میں اپنے جو نور بصر نہیں رکھتے
نظر میں اپنے جو نور بصر نہیں رکھتے
نظر میں یار ہے ہر دم نظر نہیں رکھتے
جو کوئی یار کی مٹی اٹھا سکے سر پر
وہ فکر نیک و بد خیر و شر نہیں رکھتے
خدا کو ڈھونڈنے والے خدا کو کیا پائیں
ابھی خودی سے وہ اپنی خبر نہیں رکھتے
رسائی دیکھئے انساں کی نارسائی پر
کہ لا مکاں پہ اڑیں اور پر نہیں رکھتے
سوائے یار کچھ اولاد و مال و خانۂ و باغ
نشان و نام و یا علویؔ زر نہیں رکھتے
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 130)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.