کر غور ذرا دل میں کچھ جلوہ گری ہوگی
کر غور ذرا دل میں کچھ جلوہ گری ہوگی
یہ شیشہ نہیں خالی دیکھ اس میں پری ہوگی
انساں کو کہو کس کی صورت یہ کیا پیدا
کیا علم الہٰی میں شکل بشری ہوگی
ہم کھول کے حال اپنا پچھتائے بہت دل میں
معلوم نہ تھا اتنی یاں بے قدری ہوگی
ہم اس کو ہی سمجھیں گے شاخ شجر الفت
جو آب سے سوکھے گی آتش سے ہری ہوگی
ساقی ترا مستی سے کیا حال ہوا ہوگا
جب تو نے یہ مے ظالم شیشہ میں بھری ہوگی
اے علویؔ بتوں کی ہے کچھ دل شکنی عادت
ان سنگ دلوں سے کب آئینہ گری ہوگی
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 131)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.