Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پس پردہ یاں کوئی آیا ہوا ہے

امداد علی علوی

پس پردہ یاں کوئی آیا ہوا ہے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    پس پردہ یاں کوئی آیا ہوا ہے

    یہ غوغا کسی کا مچایا ہوا ہے

    بت سنگ دل آپ اور یہ عنایت

    یہ دل تو کسی کا چرایا ہوا ہے

    نہ چشم حقارت سے دیکھو بشر کو

    کہ قطرہ میں دریا سمایا ہوا ہے

    تم اتنے سے ہو کر یہ فتنہ یہ شوخی

    یہ جو بن کسی کا اڑایا ہوا ہے

    دل سوختہ کی خرابی نہ پوچھو

    تمہارا ہی یہ گھر جلایا ہوا ہے

    مرا مر دم دیدہ ہے تیری صورت

    یہ نقشہ بھی کیا کچھ جمایا ہوا ہے

    ملائک بشر کو نہ کیوں سجدہ کرتے

    کہ اس خاک میں کچھ ملایا ہوا ہے

    سماتا نہیں علویؔ جامہ میں اپنے

    تیرے دل میں کچھ تو سمایا ہوا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 132)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے