Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جہاں میں ظہور بتاں ہو رہا ہے

امداد علی علوی

جہاں میں ظہور بتاں ہو رہا ہے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    جہاں میں ظہور بتاں ہو رہا ہے

    نہاں تھا جو کچھ سب عیاں ہو رہا ہے

    یہاں ہر نشاں بے نشاں ہو رہا ہے

    مکاں بھی ہر اک لا مکاں ہو رہا ہے

    وہاں جو ہوا اب یہاں ہو رہا ہے

    کدھر کا تماشہ کہاں ہو رہا ہے

    جو شم بصیرت ہو دیکھے ہر اک دم

    فنا ہوکے ہر جسم جاں ہو رہا ہے

    یہ کیا چیز ہے کچھ خبر بھی ہے غافل

    ہر اک دم یوں ہی رائیگاں ہو رہا ہے

    ازل میں جو بار امانت اٹھایا

    ہر انساں کا یاں امتحاں ہو رہا ہے

    نہیں کھلتا سر عدم وقت مردن

    ہر اک لب بھی قفل دہاں ہو رہا ہے

    فرشتوں کا کام اب بشر کر رہے ہیں

    یہ فرش زمیں آسماں ہو رہا ہے

    غضب ہے کہ بندے پہ سب کو یقیں ہے

    خدا پر فقط اک گماں ہو رہا ہے

    دم نزع علویؔ سے کیا پوچھتے ہو

    وہ جاتے ہیں خالی مکاں ہو رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 137)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے