Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تجھ کو زاہد خدا نہیں ملتا

امداد علی علوی

تجھ کو زاہد خدا نہیں ملتا

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    تجھ کو زاہد خدا نہیں ملتا

    مجھ کو میرا پتہ نہیں ملتا

    خلق میں کیسے کیا نہیں ملتا

    ہائے پر میرزا نہیں ملتا

    دل کا کیا مدعا نہیں ملتا

    ہاں اسی کا پتہ نہیں ملتا

    اپنی صورت کو دیکھ اے غافل

    کیا تجھے آئینہ نہیں ملتا

    دل گم گشتہ کو کہاں ڈھونڈوں

    کہ کہیں نقش پا نہیں ملتا

    ہم ہی گم ہو کے ڈھونڈھیں گے دل کو

    دیکھیں ملتا ہے یا نہیں ملتا

    ذرہ ذرہ میں کر خدا کو تلاش

    وہ کسی اور جا نہیں ملتا

    یہیں مل لیجے جس سے ملنا ہے

    یاں سے جو چل دیا نہیں ملتا

    یار کہنا ہے مجھ سے چھپ کے ملو

    میں تو یوں برملا نہیں ملتا

    علویؔ خود مطلبوں سے کیا ہے غرض

    ملے میری بلا نہیں ملتا

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے