Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہیں کس سے کہ ان آنکھوں سے کیا کیا ہم نے دیکھا ہے

امداد علی علوی

کہیں کس سے کہ ان آنکھوں سے کیا کیا ہم نے دیکھا ہے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    کہیں کس سے کہ ان آنکھوں سے کیا کیا ہم نے دیکھا ہے

    خودی میں بھی خدائی کا تماشہ ہم نے دیکھا ہے

    جو کہتا ہے کہ اس کا قد بالا ہم نے دیکھا ہے

    وہ کہہ دے گا قسم کھا کر کہ طوبیٰ ہم نے دیکھا ہے

    کہو کیا چیز ہے مٹی کا پتلا ہم نے دیکھا ہے

    فلک بھی رکھتا ہے جس کی تمنا ہم نے دیکھا ہے

    ہوا ہے جس پہ عالم زیر بالا ہم نے دیکھا ہے

    یہ جس کے واسطے سب کچھ ہے اتنا ہم نے دیکھا ہے

    قسم آنکھوں کی روئے مصطفیٰؐ کو ہم نے دیکھا ہے

    وہ لب کو چشم کو رخسار سیما ہم نے دیکھا ہے

    تری تصویر کا اے یار خاکہ ہم نے دیکھا ہے

    کوئی ہے جس کو سب کہتے ہیں کہ مرزا ہم نے دیکھا ہے

    سما جاتے ہوئے ذرے میں صحرا ہم نے دیکھا ہے

    اتر جاتے ہوئے قطرے میں دریا ہم نے دیکھا ہے

    جسے خلوت نشیں کہتے تھے در پردہ سمجھتے تھے

    کھڑا ہے باندھ پر وہ بے ارادہ ہم نے دیکھا ہے

    یہ در پردہ تمہارا آنا جانا کھل گیا ہم کو

    یہ کیا کہتے ہو ہم کو کس نے دیکھا ہم نے دیکھا ہے

    وہ سب چاہیں نہیں موقوف کچھ علویؔ و سفلی پر

    بہت کچھ دیر و کعبہ و کلیسا ہم نے دیکھا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے