Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ جو ایک دم کو بھی آ گئے رگ و پے میں میری سما گئے

امداد علی علوی

وہ جو ایک دم کو بھی آ گئے رگ و پے میں میری سما گئے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    وہ جو ایک دم کو بھی آ گئے رگ و پے میں میری سما گئے

    وہ کچھ ایسی آگ لگا گئے کہ جلا کے مجھ کو بجھا گئے

    یہی حشر ہے جسے سنتے تھے تو یہ تازہ فتنہ نہیں ہے کچھ

    وہ جو پہلے کرتے تھے شوخیاں وہی آکے شور مچا گئے

    ہمیں میر علویؔ و سفلی سے نہ قرار ایک نفس ہوا

    نہ ادھر ہوئے نہ ادھر ہوئے گئے ایک دم کو پھر آگئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے