وہ جو ایک دم کو بھی آ گئے رگ و پے میں میری سما گئے
وہ جو ایک دم کو بھی آ گئے رگ و پے میں میری سما گئے
وہ کچھ ایسی آگ لگا گئے کہ جلا کے مجھ کو بجھا گئے
یہی حشر ہے جسے سنتے تھے تو یہ تازہ فتنہ نہیں ہے کچھ
وہ جو پہلے کرتے تھے شوخیاں وہی آکے شور مچا گئے
ہمیں میر علویؔ و سفلی سے نہ قرار ایک نفس ہوا
نہ ادھر ہوئے نہ ادھر ہوئے گئے ایک دم کو پھر آگئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.