Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کی آمد ہے دل میں اضطراب آنے کو ہے

امداد علی علوی

عشق کی آمد ہے دل میں اضطراب آنے کو ہے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    عشق کی آمد ہے دل میں اضطراب آنے کو ہے

    خانہ ویرانی کو اک خانۂ خراب آنے کو ہے

    وقت اظہار عمل رکھنا لحاظ کاتبین

    روبرو اک روز یہ فرد حساب آنے کو ہے

    لے وہ ساقی آ رہا ہے اے دل اب باتیں ہیں کیوں

    بزم میں تم تک بھی اب دور شراب آنے کو ہے

    آمد آمد عشق کی ہے درد دل پیدا ہوا

    گڑ چکا خیمہ سواری جناب آنے کو ہے

    جو گنہ کرتے ہیں کر لیجئے در توبہ ہے باز

    پھر نہ ہو افسوس وقت سد باب آنے کو ہے

    ہورہا ہے علوؔیا کیا شرح صدر مشت خاک

    کاروان فیض شاہ بو تراب آنے کو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 127)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے