Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساتھ بندے کے خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

امداد علی علوی

ساتھ بندے کے خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    ساتھ بندے کے خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    عکس ہی شخص نما تھا مجھے معلوم نہ تھا

    نحن اقرب کہا دل دار نے من حبل ورید

    وہ مرے دم سے ملا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    امرنی انفسکم فہم میں آیا نہ مرے

    وہ مری جاں سے لگا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    منہ پھراتا تھا جدھر میں تھا ادھر وجہ اللہ

    رخ مرا قبلہ نما تھا مجھے معلوم نہ تھا

    جب اٹھا پردۂ غفلت تو ہوا یہ ظاہر

    خود ہی اپنے میں چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    استوا ہائے نہ آیا تھا سمجھ میں میری

    دل مرا عرش خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    مجھے ظلمت میں ہوئی نور سے اصلاً نہ خبر

    خاک میں آب بقا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    نفی سمجھا تھا میں جس کو وہی نکلا اثبات

    وہ بقا تھا میں فنا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    جب کھلا قید سر و پا سے تو علویؔ یہ کھلا

    آپ میں بے سر و پا تھا مجھے معلوم نہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 23)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے