ساتھ بندے کے خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
ساتھ بندے کے خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
عکس ہی شخص نما تھا مجھے معلوم نہ تھا
نحن اقرب کہا دل دار نے من حبل ورید
وہ مرے دم سے ملا تھا مجھے معلوم نہ تھا
امرنی انفسکم فہم میں آیا نہ مرے
وہ مری جاں سے لگا تھا مجھے معلوم نہ تھا
منہ پھراتا تھا جدھر میں تھا ادھر وجہ اللہ
رخ مرا قبلہ نما تھا مجھے معلوم نہ تھا
جب اٹھا پردۂ غفلت تو ہوا یہ ظاہر
خود ہی اپنے میں چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا
استوا ہائے نہ آیا تھا سمجھ میں میری
دل مرا عرش خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
مجھے ظلمت میں ہوئی نور سے اصلاً نہ خبر
خاک میں آب بقا تھا مجھے معلوم نہ تھا
نفی سمجھا تھا میں جس کو وہی نکلا اثبات
وہ بقا تھا میں فنا تھا مجھے معلوم نہ تھا
جب کھلا قید سر و پا سے تو علویؔ یہ کھلا
آپ میں بے سر و پا تھا مجھے معلوم نہ تھا
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 23)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.