Sufinama

فصل گل میں رنگ مستی کا جمانا چاہیے

امتیاز حسین واقف

فصل گل میں رنگ مستی کا جمانا چاہیے

امتیاز حسین واقف

MORE BYامتیاز حسین واقف

    فصل گل میں رنگ مستی کا جمانا چاہیے

    اٹھ کے مسجد سے سوئے مے خانہ جانا چاہیے

    مجھ سے ہے شوق شہادت کا تقاضا بار بار

    تیغ قاتل کو گلے اپنے لگانا چاہیے

    سن چکے ہم واعظ منبر نشیں سے وصف خلد

    کوچۂ محبوب میں بستر لگانا چاہیے

    فصل گل پہنچی ہے پھر آنے لگے ہیں بادہ خوار

    ساقیا پھر جام مے گردش میں آنا چاہیے

    دیکھ لینا چاہیے وحدت کے جلوے کی ضیا

    گرد کثرت ساحت دل سے ہٹانا چاہیے

    مے کدہ ہو دیر ہو مسجد ہو یا گلزار و دشت

    ہر جگہ اس شوخ ہرجائی کو پانا چاہیے

    یوں ہی اے واقفؔ گئی طفلی جوانی ہاتھ سے

    اب تو پیری میں خدا کی یاد آنا چاہیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے