Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تجھے چشم شوق کا واسطہ کبھی اس طرف بھی تو ساقیا

اقبال صفی پوری

تجھے چشم شوق کا واسطہ کبھی اس طرف بھی تو ساقیا

اقبال صفی پوری

MORE BYاقبال صفی پوری

    تجھے چشم شوق کا واسطہ کبھی اس طرف بھی تو ساقیا

    مری ہر نظر میں ہے تشنگی تری ہر نگاہ میں جام ہے

    یہ حجاب جلوۂ حسن کیا مرے ذوق دید یہ رحم کھا

    ذرا مسکرا کے نقاب اٹھا کہ نظر کو شوق سلام ہے

    جسے کائنات نے سن لیا وہ صدا نہیں ہے کوئی صدا

    جو تڑپ کے دل ہی میں رہ گیا وہی درد دل کا پیام ہے

    چمن حیات کی رونقیں کوئی دیکھے میری نگاہ سے

    یہ بہار اس کا ہے پیرہن یہ نسیم اس کا خرام ہے

    وہ نیاز و ناز کی منزلیں کہ سجی تھیں پیار کی محفلیں

    اور اب اک زمانہ گزر گیا نہ سلام ہے نہ پیام ہے

    تجھے ناز یہ کہ بہ یک نظر مرے دل کو درد بنا دیا

    مجھے یہ غرور کہ آج بھی مرے لب پہ تیرا ہی نام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے