یہ فضا یہ چاندنی راتیں یہ دور جام و مئے
یہ فضا یہ چاندنی راتیں یہ دور جام و مئے
مستیوں میں غرق ہو جانے کا موسم آگیا
ہو رہی ہیں جمع اک مرکز پہ دل کی وحشتیں
ہم نشیں شاید بہار آنے کا موسم آگیا
مسکراتا ہے کوئی چھپ چھپ کے دل کی آڑ میں
حسرتوں کے رقص فرمانے کا موسم آگیا
رفتہ رفتہ واقعات درد یاد آنے لگے
چپکے چپکے اشک برسانے کا موسم آگیا
دل میں عیش مے کدہ انگڑائیاں لینے لگا
ہر غم دنیا کو ٹھکرانے کا موسم آگیا
بڑھ رہا ہے خود بخود اقبالؔ جوش بے خودی
عالم امکاں پہ چھا جانے کا موسم آگیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.