عشق ہے جس مقام میں کوئی بھی دوسرا نہیں
عشق ہے جس مقام میں کوئی بھی دوسرا نہیں
میں بھی ترے سوا نہیں تو بھی مرے سوا نہیں
عقل کی مصلحت سہی عشق کا مدعا نہیں
دل نہ قبول کر سکے ایسی دعا دعا نہیں
قصد نہیں طلب نہیں رہ نہیں رہنما نہیں
عشق ہے خود ہی مدعا عشق میں مدعا نہیں
نقش سجود ہر طرف نام کو نقش پا نہیں
منزل عشق سر ہوئی ایک قدم چلا نہیں
عالم کیف و کم سے دور محو ہے دل ترے حضور
رنج نہیں خوشی نہیں درد نہیں دوا نہیں
شرح دل و نظر ذہینؔ سر زبان عشق ہے
لفظ نہیں بیاں نہیں صوت نہیں صدا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.