جب حسن ازل پردۂ امکان میں آیا
جب حسن ازل پردۂ امکان میں آیا
بے رنگ بہ ہر رنگ ہر اک شان میں آیا
اول وہی آخر وہی اور ظاہر و باطن
مذکور یہی آیت قرآن میں آیا
گل ہے وہی سنبل ہے وہی نرگس حیراں
اپنے ہی تماشے کو گلستان میں آیا
حرمت سے ملائک نے اسے سجدہ کیا ہے
جس وقت کہ وہ صورت انسان میں آیا
مطرب وہی آواز وہی ساز وہی ہے
ہر تار میں بولا وہ ہر اک تان میں آیا
نزدیک ہے وہ سب سے جہاں اس سے ہے معمور
جب چشم کھلی دل کی تو پہچان میں آیا
بے رنگ کے رنگوں کو یہاں دیکھ لے اصغرؔ
سو طرح سے عالم کے خیابان میں آیا
- کتاب : گلدستۂ قوالی (Pg. 35)
- Author : فہیم اکبرآبادی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.