جب تک مرے ہونٹوں پہ ترا نام رہے گا
جب تک مرے ہونٹوں پہ ترا نام رہے گا
دل بے خبر گردش ایام رہے گا
مٹ جائے گا ہر نقش خیال غم ہستی
لیکن ورق دل پہ ترا نام رہے گا
کیوں ڈر ہے گناہوں کے سبب حشر کے دن سے
ہم جانتے ہیں ان کا کرم عام رہے گا
پیغام تو آئیں گے بہت دیر و حرم سے
لیکن تری چوکھٹ سے مجھے کام رہے گا
مے خانہ سلامت ہے اگر تیری نظر کا
لبریز مئے عشق سے ہر جام رہے گا
دامن ہے اگر تیرا مرے دست طلب میں
آغاز سے بہتر مرا انجام رہے گا
جائے گی نہ دل سے ترے عارض کی محبت
زلفوں کا تصور مجھے ہر شام رہے گا
آنکھیں ہی نہیں تیری فناؔ دید کے قابل
تو جلوہ گہہ یار میں ناکام رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.