جفا و جور کیا یا وفا ہوا سو ہوا
جفا و جور کیا یا وفا ہوا سو ہوا
ہوا میں راضی جو اس کی رضا ہوا سو ہوا
بھلا ہوا سو ہوا یا برا ہوا سو ہوا
طرف سے یار کے جو کچھ ہوا سو ہوا
میں چھوڑ تجھ کو اے صاحب مرے کہاں جاؤں
ازل سے بندہ ترا ہو گیا ہوا سو ہوا
قریب مجھ سے ہے پھر کیوں نظر سے غائب ہے
جمال اپنا تو مجھ کو دکھا ہوا سو ہوا
معاف کر دے خطا دل ہے بیقرار مرا
کبھی تو سینہ سے اپنے لگا ہوا سو ہوا
میں دیکھ زلف کو ہوں کفر کی ضلالت میں
دکھا کے منہ کو مسلمان بنا ہوا سو ہوا
مدد کسی سے تو پھر چاہتا ہے کیا خاموشؔ
وسیلہ ترا علی مرتضیٰ ہوا سو ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.