جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں
خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
دل آشفتگاں خال کنج دہن کے
سویدا میں سیر عدم دیکھتے ہیں
ترے سرو قامت سے اک قد آدم
قیامت کے فتنے کو کم دیکھتے ہیں
تماشا کہ اے محو آئینہ داری
تجھے کس تمنا سے ہم دیکھتے ہیں
سراغ تف نالہ لے داغ دل سے
کہ شب رو کا نقش قدم دیکھتے ہیں
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔ
تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں
کسو کو زخود رستہ کم دیکھتے ہیں
کہ آہو کو پابند رم دیکھتے ہیں
خط لخت دل یک قلم دیکھتے ہیں
مژہ کو جواہر رقم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.