جہاں میں جہاں جس کو ہم دیکھتے ہیں
جہاں میں جہاں جس کو ہم دیکھتے ہیں
تمہیں کو تمہاری قسم دیکھتے ہیں
طلب گار تیرے بہ چشم حقیقت
تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں
برابر ہیں گبرو مسلمان ہم کو
زیادہ کسی کو نہ کم دیکھتے ہیں
تیرے عاشقوں کو نہ دوزخ کا ڈر ہے
نہ حسرت سے سوئے ارم دیکھتے ہیں
طبیبوں نے سمجھا ہے کیا یہ تماشہ
میری نبض کیوں دم بدم دیکھتے ہیں
نہیں بند ہے باب احسان وارثؔ
ہم ان کا برابر کرم دیکھتے ہیں
لڑی ہے کسی گل سے کیا آنکھ اوگھٹؔ
تمہیں مضطر و چشم نم دیکھتے ہیں
- کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 10)
- Author : اوگھٹ شاہ وارثی
- مطبع : جید برقی پریس، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.