Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلا ہے ہائے کس جان چمن کی شمع محفل سے

احسان دانش

جلا ہے ہائے کس جان چمن کی شمع محفل سے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    جلا ہے ہائے کس جان چمن کی شمع محفل سے

    مہک پھولوں کی آتی ہے شرار آتش دل سے

    یہ دامان حوادث سے قیامت تک نہ گل ہوگا

    چراغ دل مرا روشن ہے ان کی شمع محفل سے

    جناب خضر ہم کو خاک رستے پر لگائیں گے

    کہ منزل بے خودوں کی ہے معرا قید منزل سے

    ٹھہر بھی اے خیال حشر اور اک جام پینے دے

    سرکتا ہے ابھی ظلمت کا پردہ خانۂ دل سے

    سحر نے لے کے انگڑائی طلسم ناز شب توڑا

    فلک پر حسن کی شمعیں اٹھیں تاروں کی محفل سے

    بڑھا ہے کون یہ گرداب کی خوراک ہونے کو

    کہ اٹھا شور ماتم یک بیک انبوہ ساحل سے

    مری بالیں سے اٹھ کر رونے والو یہ بھی سوچا ہے

    چلا ہوں کس کی محفل میں اٹھا ہوں کس کی محفل سے

    ہے اس کمبخت کو ضد سوز باطن سے پگھل جاؤں

    نگاہوں نے تمہاری کہہ دیا ہے کیا مرے دل سے

    نہ دامن گیر دل ہو نا خدا پھر کوئی نظارہ

    خدا کے واسطے کشتی بڑھا آغوش ساحل سے

    سپرد بیخودی کر دے فرائض عقل خود بیں کے

    ہٹا دے اس سیہ باطن کا پہرا خانۂ دل سے

    ہر اک ذرہ ہے دل اے جانے والے دیکھ کر چلنا

    ہزاروں ہستیاں لپٹی پڑی ہیں خاک منزل سے

    مری بے باک نظریں ان کی جانب اٹھ ہی جاتی ہیں

    ابھی احسانؔ میں واقف نہیں آداب محفل سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے