Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ناز بھی ہوتا رہے ہوئی ہے بیداد بھی

جلیل مانک پوری

ناز بھی ہوتا رہے ہوئی ہے بیداد بھی

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    ناز بھی ہوتا رہے ہوئی ہے بیداد بھی

    سب گوارہ ہے جو تم سنتے رہو فریاد بھی

    سچ ہے ہوتی ہے بری مظلوم کی فریاد بھی

    دے کے بلبل کو چھری پھڑکا کیا صیاد بھی

    واقعی کیا چیز ہے اپنا دل ناشاد بھی

    ذکر حق بھی ہوتا جاتا ہے بتوں کی یاد بھی

    تجھ سے مل کر او بت بے‌ درد یہ عقدہ کھلا

    بھولی بھالی شکل والے ہوتے ہیں جلاد بھی

    اے چمن والو چمن سے یوں گزرنا چاہیے

    باغباں بھی خوش رہے راضی رہے صیاد بھی

    سادگی ہی سادگی معشوق میں اچھی نہیں

    لطف میں کچھ کچھ جھلک دیتی رہے بیداد بھی

    تم جو کہتے ہو بگڑ کے ہم نہ آئیں گے کبھی

    یہ بھی کہہ دو اب نہ آئے گی تمہاری یاد بھی

    باغ سے جانے کہاں دیتا ہے اب لالچ اسے

    پھانس کر دو چار بلبل پھنس گیا صیاد بھی

    واہ کیا حسرت کدہ دل تھا تمہارا اے جلیلؔ

    ہو گیا دو روز میں آباد بھی برباد بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے