حجاب آتا ہے ان سے نظر ملانے میں
حجاب آتا ہے ان سے نظر ملانے میں
عجیب لطف ہے وعدوں کے بھول جانے میں
ابھی تو آؤ ٹھہر ذرا چلے جانا
لگے گی دیر ذرا حال دل سنانے میں
ملے نہ پھول تو تربت پہ مسکرا دینا
سنا ہے پھول برستے ہیں مسکرانے میں
ابھی بچھائے تھے تنکے کہ گر پڑی بجلی
بنانا تھا کہ لگی آگ آشیانے میں
کبھی تو میری محبت کا یقیں کر لو
کہیں نہ عمر گزر جائے آزمانے میں
جلیلؔ دل کی لگی کا علاج ہو نہ سکا
میں اپنا داغ دکھاتا پھرا زمانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.