Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کلیجا تھام کر جب دل دکھے فریاد کرتے ہیں

جلیل مانکپوری

کلیجا تھام کر جب دل دکھے فریاد کرتے ہیں

جلیل مانکپوری

MORE BYجلیل مانکپوری

    کلیجا تھام کر جب دل دکھے فریاد کرتے ہیں

    بتان سنگ دل اس دم خدا کو یاد کرتے ہیں

    تڑپتے لوٹتے ہیں نالہ و فریاد کرتے ہیں

    ہم اپنے بھولنے والے کو یوں ہی یاد کرتے ہیں

    تمہاری ہے وفائی ہم نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے

    دیا ہے وہ سبق تم نے کہ اکثر یاد کرتے ہیں

    ذرا ملنا ذرا کھنچنا ذرا نرمی ذرا گرمی

    مزے لے لے کے وہ عشاق پر بے داد کرتے ہیں

    کسے صدمہ نہیں رنگ چمن کی بے ثباتی کا

    چٹکتے ہیں جو غنچے اصل میں فریاد کرتے ہیں

    ہماری بے خودی کا حال وہ پوچھیں تو اے قاصد

    یہ کہنا ہوش اتنا ہے کہ تم کو یاد کرتے ہیں

    بنے معشوق جس دن سے کبھی فرصت نہیں ہوتی

    ستم پر وہ ستم بے داد پر بے داد کرتے ہیں

    جلیلؔ آساں نہیں آباد کرنا گھر محبت کا

    یہ ان کا کام ہے جو زندگی برباد کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے