Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آپ سے مل کے ہم کچھ بدل سے گئے شعر پڑھنے لگے گنگنانے لگے

جاوید اختر

آپ سے مل کے ہم کچھ بدل سے گئے شعر پڑھنے لگے گنگنانے لگے

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    آپ سے مل کے ہم کچھ بدل سے گئے شعر پڑھنے لگے گنگنانے لگے

    پہلے مشہور تھی اپنی سنجیدگی اب تو جب دیکھیے مسکرانے لگے

    ہم کو لوگوں سے ملنے کا کب شوق تھا محفل آرائی کا کب ہمیں ذوق تھا

    آپ کے واسطے ہم نے یہ بھی کیا ملنے جلنے لگے آنے جانے لگے

    ہم نے جب آپ کی دیکھیں دلچسپیاں آگئیں چند ہم میں بھی تبدیلیاں

    اک مصور سے بھی ہو گئی دوستی اور غزلیں بھی سننے سنانے لگے

    آپ کے بارے میں پوچھ بیٹھا کوئی کیا کہیں ہم سے کیا بد حواسی ہوئی

    کہنے والی جو تھی بات ہو نہ سکی بات جو تھی چھپانی بتانے لگے

    عشق بے گھر کرے عشق بے در کرے عشق کا سچ ہے کوئی ٹھکانا نہیں

    ہم جو کل تک ٹھکانے کے تھے آدمی آپ سے مل کے کیسے ٹھکانے لگے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے