Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عالم ہو یہ مستی کا جب سجدہ میں سر جائے

جاوید واششٹ

عالم ہو یہ مستی کا جب سجدہ میں سر جائے

جاوید واششٹ

MORE BYجاوید واششٹ

    عالم ہو یہ مستی کا جب سجدہ میں سر جائے

    مستوں کی بلا جانے شام آئے سحر جائے

    یہ دیر و حرم والے کیوں راہ میں لڑتے ہیں

    جب ایک ہی منزل تک ہر راہ گزر جائے

    یہ دل کا سفینہ بھی پروردۂ طوفاں ہے

    ٹکرا کے تلاطم سے ڈوبے تو ابھر جائے

    تقدیر چمک اٹھے ان خاک نشینوں کی

    تو جن کو محبت سے ٹھکرا کے گزر جائے

    بیٹھے جو ترے در پر منہ موڑ کے دنیا سے

    وہ اٹھ کے ترے در سے جائے تو کدھر جائے

    آنسو بھی ہیں شبنم بھی کلیاں بھی ہیں تارے بھی

    سب کچھ ہے نظاروں تک گر تیری نظر جائے

    جاویدؔ کہی تم نے اشعار کے پردے میں

    وہ بات جو نشتر سی ہر دل میں اتر جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے