جھکا کے سر تیرے آستاں پر مجھے ہر اک مدعا ملا ہے
جھکا کے سر تیرے آستاں پر مجھے ہر اک مدعا ملا ہے
تیری گلی چھوڑ دوں میں کیسے تیری گلی سے خدا ملا ہے
غرض حرم سے نہ بت کدہ سے کہ مذہب ہے بادہ نوشی
یہ میری قسمت ہے میرے ساقی مجھے تیرا مے کدہ ملا ہے
گنہ گاری یہ رنگ لائی ہوئی جو مجھ پہ تیری نوازش
میرے گناہوں سے میرے آقا تیرے کرم کا پتا ملا ہے
جھکا ہے سر شوق بندگی میں وہیں پہ میں نے کیے ہیں سجدے
وہیں پڑھی ہے نماز الفت جہاں تیرا نقش پا ملا ہے
ہے عشق دونوں جہاں سے افضل کہ عشق کی عظمتیں نہ پوچھو
بنا رہے عاشقی میں مجھ کو خودی مٹا کر خدا ملا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.