Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں

جگر مرادآبادی

رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں

    میں مے کدہ ساز ہوں میں مے کدہ بردوش نہیں

    کون سا جلوہ یہاں آتے ہی بے ہوش نہیں

    دل مرا دل ہے کوئی ساغر سر جوش نہیں

    حسن سے عشق جدا ہے نہ جدا عشق سے حسن

    کون سی شئے ہے جو آغوش در آغوش نہیں

    مٹ چکے ذہن سے سب یاد گزشتہ کے نقوش

    پھر بھی اک چیز ہے ایسی کہ فراموش نہیں

    کبھی ان مد بھری آنکھوں سے پیا تھا اک جام

    آج تک ہوش نہیں ہوش نہیں ہوش نہیں

    عشق گر حسن کے جلووں کا ہے مرہون کرم

    حسن بھی عشق کے احساں سے سبک دوش نہیں

    محو تسبیح تو سب ہیں مگر ادراک کہاں

    زندگی خود ہی عبادت ہے مگر ہوش نہیں

    مل کے اک بار گیا تو ہے کوئی جس سے جگرؔ

    مجھ کو یہ وہم ہے جیسے وہ ہر آغوش نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے