جو بہار آئی مرے گلشن جاں سے آئی
جو بہار آئی مرے گلشن جاں سے آئی
خاک کے ڈھیر میں یہ بات کہاں سے آئی
وہ نظر ہے جو مشرف ہے رخ ساقی سے
وہ خبر ہے جو در پیر مغاں سے آئی
عشق منزل پہ فقط راہ یقیں سے پہنچا
عقل ناکام رہی وہم و گماں سے آئی
عشق غم اور خوشی ایک سمجھ بیٹھا ہے
تیرے ہنسنے کی جو آواز فغاں سے آئی
رنگ و بو حسن و جوانی میں ہے عالم سرشار
تیرے آنے کی خبر کون و مکاں سے آئی
خاک ہوں پاک ہوں ادنیٰ بھی ہوں اعلیٰ بھی ذہینؔ
خود پہنچ جائے گی جو چیز جہاں سے آئی
- کتاب : آیات جمال (Pg. 165)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.