Sufinama

جو چاہے کہ قحط و وبا دور ہو

شاہ تراب علی قلندر

جو چاہے کہ قحط و وبا دور ہو

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    دلچسپ معلومات

    قحط اور بلا کے دوران لکھی گئی غزل جو اکثر افراد بلا سے محفوظ رہنے کے لیے اسے پڑھتے ہیں۔

    جو چاہے کہ قحط و وبا دور ہو

    پڑھے یا ولی الولا دور ہو

    وبا آتی ہے شامت فسق سے

    کرو توبہ مانگو دعا دور ہو

    جہاں میں ہوا خواہ صحت ہیں سب

    الٰہی وبا کی ہوا دور ہو

    نزول بلا ہے بہت ان دنوں

    کرم سے ترے ہر بلا دور ہو

    بحق محمد علیہ السلام

    یہاں سے وبا و فجا دور ہو

    جدھر جاتے ہیں سنتے ہیں ہائے ہائے

    الٰہی یہ صوت و صدا دور ہو

    رہے جو سدا پاس تیرے ترابؔ

    تو اس سے نہ بہر خدا دور ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے