جو ہم آئے تو بوتل کیوں الگ پیر مغاں رکھ دی
جو ہم آئے تو بوتل کیوں الگ پیر مغاں رکھ دی
پرانی دوستی بھی طاق میں اے مہرباں رکھ دی
نظر مدت سے تھی اے شیخ جن پر مے فروشوں کی
وہ دستار فضیلت رہن میں نے مہرباں رکھ دی
خدا کے ہاتھ ہے ملنا نہ ملنا مے کا اے ساقی
برابر مسجد جامع کے اب میں نے دکاں رکھ دی
یہ عالم ہے ریاضؔ ایک ایک قطرہ کو ترستا ہوں
حرم میں اب خدا جانے بھری بوتل کہاں رکھ دی
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 231)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.