Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو جلوہ گاہ یار ہے وہ دل یہی تو ہے

ذہین شاہ تاجی

جو جلوہ گاہ یار ہے وہ دل یہی تو ہے

ذہین شاہ تاجی

جو جلوہ گاہ یار ہے وہ دل یہی تو ہے

ہم جس جگہ ہیں حسن کی منزل یہی تو ہے

خود کو نہ دیکھنا ہے تجھے دیکھنے کی شرط

جو درمیاں حجاب ہے حائل یہی تو ہے

ہر ذرہ دل فریب ہے ہر جلوہ جاں نواز

ہر گام پر گماں ہے یہ منزل یہی تو ہے

ہلکی سی ایک موج تبسم میں بہہ گیا

جو بحر بے کنار تھا وہ دل یہی تو ہے

اب ہر ادائے حسن پہ ہوتا ہے یہ گماں

جو لوٹ لے گئی ہے مرا دل یہی تو ہے

دل مجھ سے کہہ رہا ہے ترے دل کی بات بھی

آئینہ آئینے کے مقابل یہی تو ہے

دونوں جہاں کو تیری محبت میں بھولنا

اک بات یاد رکھنے کے قابل یہی تو ہے

اے دوستو ذہینؔ کو پہچانتا ہوں میں

سب سے الگ جو سب میں ہے شامل یہی تو ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

علی رضا قادری

علی رضا قادری

ذکی زمان تاجی

ذکی زمان تاجی

مأخذ :
  • کتاب : آیات جمال (Pg. 177)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے