جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں
جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی
میں لاج کے بندھن توڑ سکھی پیا پیار کو اپنے منا لیتی
ان چوریوں کی لاج پیا رکھانا یہ تو پہن لئی اب اترت نا
مورا بھاگ سہاگ تمئی سے ہے میں تو تم ہی پر جبنا لٹا بیٹھی
مورے ہار سنگار کی رات گئی پیو سنگ امنگ کی بات گئی
پیو سنگ امنگ میری آس نئی
اب آئے نہ مورے سانوریا میں تو تن من ان پر لٹا دیتی
گھر آئے نہ مورے سانوریا میں تو تن من ان پر لٹا دیتی
موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی
ہوتی نہ اگر دنیا کی شرم میں تو بھیج کے پتیاں بلا لیتی
انہیں بھیج کے سکھیاں بلا لیتی
جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.