Sufinama

جو راہ عشق میں گم ہو گیا ہے

خادم حسن اجمیری

جو راہ عشق میں گم ہو گیا ہے

خادم حسن اجمیری

MORE BYخادم حسن اجمیری

    دلچسپ معلومات

    ناز خیالوی کے معروف کلام ’’تم اک گورکھ دھندا ہو‘‘ میں بہ طور گرہ جو اشعار نصرت فتح علی خان نے پڑھے ہیں وہ سبھی اشعار ناز کے نہیں ہیں بلکہ ان میں کچھ خادم اجمیری کے کلام کے چند اشعار ہیں، یہ کلام بھی معمولی تفاوت کے ساتھ مذکورہ بالا کلام میں بہ طور گری پڑھا گیا ہے۔

    جو راہ عشق میں گم ہو گیا ہے

    اسی کھوئے ہوئے کو کچھ ملا ہے

    عدم بن کر کہیں وہ چھپ گیا ہے

    کہیں وہ ہست ہو کر برملا ہے

    خیالوں میں جسے پاتا ہوں موجود

    اسے معدوم کہنا کب روا ہے

    نہیں ہے وہ تو پھر انکار کس کا

    نفی میں بھی پتہ اس کا ملا ہے

    نہیں آیا خیالوں میں اگر وہ

    تو ہم نے کیسے جانا وہ خدا ہے

    میں جس کو کہہ رہا ہوں اپنی ہستی

    اگر وہ تو نہیں تو اور کیا ہے

    سمجھتا تھا جدا جو خود سے خود کو

    اب اس نے خود میں خود کو پا لیا ہے

    کہاں تو ڈھونڈھتا پھرتا ہے خادمؔ

    دل ہی میں تیرے دل کا مدعا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    مأخذ :
    • کتاب : Majmua-e-Khadim

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے