Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دلا اب ان کو مرا کچھ خیال ہے کہ نہیں

جوش لکھنوی

دلا اب ان کو مرا کچھ خیال ہے کہ نہیں

جوش لکھنوی

MORE BYجوش لکھنوی

    دلا اب ان کو مرا کچھ خیال ہے کہ نہیں

    جو پوچھتے ہیں طبیعت بحال ہے کہ نہیں

    بڑھا کے زلف الجھتی ہو تم نہ کہتے تھے

    تمہیں کہو یہ بلا اب وبال ہے کہ نہیں

    کل آتے آتے مرے گھر گئے رقیب کے پاس

    حضور آپ ہی کہہ دیں یہ چال ہے کہ نہیں

    جو منطقی کوئی ملتا تو پوچھتے یہ بات

    دہان یار میں کچھ قیل و قال ہے کہ نہیں

    کسی سے بات تمہیں اے بتوں نہ کرنی تھی

    کہو برائے خدا یہ کمال ہے کہ نہیں

    خراب دونوں جہاں میں ہے مبتلا اس کا

    خدا کا قہر بتوں کا جمال ہے کہ نہیں

    رقیب لے لب لعلین یار کا بوسہ

    یہ بات قابل رنج و ملال ہے کہ نہیں

    جو خوش خرام حسین گالیاں سناتے ہیں

    اب ان سے جوش حزیں بول چال ہے کہ نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 23)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے