Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

مرزا غالب

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

مرزا غالب

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں

آج ہم اپنی پریشانی خاطر ان سے

کہنے جاتے تو ہیں پر دیکھیے کیا کہتے ہیں

اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو

جو مے و نغمہ کو اندوہ ربا کہتے ہیں

دل میں آ جاے ہے ہوتی ہے جو فرصت غش سے

اور پھر کون سے نالے کو رسا کہتے ہیں

ہے پرے سرحد ادراک سے اپنا مسجود

قبلے کو اہل نظر قبلہ نما کہتے ہیں

پائے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے

خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں

اک شرر دل میں ہے اس سے کوئی گھبرائے گا کیا

آگ مطلوب ہے ہم کو جو ہوا کہتے ہیں

دیکھیے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ

اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں

وحشتؔ و شیفتہؔ اب مرثیہ کہویں شاید

مر گیا غالبؔ آشفتہ نوا کہتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے