Sufinama

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

مرزا غالب

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

    ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں

    آج ہم اپنی پریشانی خاطر ان سے

    کہنے جاتے تو ہیں پر دیکھیے کیا کہتے ہیں

    اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو

    جو مے و نغمہ کو اندوہ ربا کہتے ہیں

    دل میں آ جاے ہے ہوتی ہے جو فرصت غش سے

    اور پھر کون سے نالے کو رسا کہتے ہیں

    ہے پرے سرحد ادراک سے اپنا مسجود

    قبلے کو اہل نظر قبلہ نما کہتے ہیں

    پائے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے

    خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں

    اک شرر دل میں ہے اس سے کوئی گھبرائے گا کیا

    آگ مطلوب ہے ہم کو جو ہوا کہتے ہیں

    دیکھیے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ

    اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں

    وحشتؔ و شیفتہؔ اب مرثیہ کہویں شاید

    مر گیا غالبؔ آشفتہ نوا کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے