کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیے
کعبے کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیے
جانانہ چاہیے در جانانہ چاہیے
ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
بس اک نگاہ مرشد مے خانہ چاہیے
حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیے
عاشق نہ ہو تو حسن کا گھر بے چراغ ہے
لیلیٰ کو قیس شمع کو پروانہ چاہیے
پروردۂ کرم سے تو زیبا نہیں حجاب
مجھ خانہ زاد حسن سے پردا نہ چاہیے
شکوہ ہے کفر اہل محبت کے واسطے
ہر اک جفائے دوست پہ شکرانہ چاہیے
بادہ کشوں کو دیتے ہیں ساغر یہ پوچھ کر
کس کو زکاۃ نرگس مستانہ چاہیے
بیدمؔ نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رخ جانانہ چاہیے
- کتاب : نورالعین: مصحف بدیمؔ (Pg. 67)
- Author : بیدم شاہ وارثی
- مطبع : شیخ عطا محمد، لاہور (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.