Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کاہے کو بیاہے بدیس

امیر خسرو

کاہے کو بیاہے بدیس

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ارے لکھیا بابل مورے کاہے کو بیاہے بدیس

    بھیا کو دیو بابل محلے دو محلے

    ہم کو دیو پردیس ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ہم تو بابل تورے کھونٹے کی گیاں

    جت ہانکے ہنک جائیں ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ہم تو بابل تورے بیلے کی کلیاں

    گھر گھر مانگے ہیں جائیں ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    کوٹھے تلے سے پلکیا جو نکلی

    بیرن نے کھائی پچھاڑ ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ہم تو ہیں بابل تورے پنجرے کی چڑیاں

    بھور بھیے اڑ جائیں ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    تاروں بھری میں نے گڑیا جو چھوڑی

    چھوٹا سہیلی کا ساتھ ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ڈولی کا پردہ اٹھا کے جو دیکھا

    آیا پیا کا دیس ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس

    ارے لکھیا بابل مورے

    کاہے کو بیاہے بدیس ارے لکھیا بابل مورے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے