کاہے کو بیاہی بدیس
ارے لکھیا بابل مورے کاہے کو بیاہی بدیس
بھیا کو دیو بابل محلے دو محلے
ہم کو دیو پردیس ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
ہم تو بابل تورے کھونٹے کی گیاں
جت ہانکے ہنک جائیں ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
ہم تو بابل تورے بیلے کی کلیاں
گھر گھر مانگے ہیں جائیں ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
کوٹھے تلے سے پلکیا جو نکلی
بیرن نے کھائی پچھاڑ ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
ہم تو ہیں بابل تورے پنجرے کی چڑیاں
بھور بھیے اڑ جائیں ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
تاخوں بھری میں نے گڑیا جو چھوڑی
چھوٹا سہیلی کا ساتھ ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
ڈولی کا پردہ اٹھا کے جو دیکھا
آیا پیا کا دیس ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس
ارے لکھیا بابل مورے
کاہے کو بیاہی بدیس ارے لکھیا بابل مورے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.