Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کب وہ سنتا ہے کہانی میری

مرزا غالب

کب وہ سنتا ہے کہانی میری

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    کب وہ سنتا ہے کہانی میری

    اور پھر وہ بھی زبانی میری

    خلش غمزۂ خوں ریز نہ پوچھ

    دیکھ خونابہ فشانی میری

    کیا بیاں کر کے مرا روئیں گے یار

    مگر آشفتہ بیانی میری

    ہوں زخود رفتۂ بیدائے خیال

    بھول جانا ہے نشانی میری

    متقابل ہے مقابل میرا

    رک گیا دیکھ روانی میری

    قدر سنگ سر رہ رکھتا ہوں

    سخت ارزاں ہے گرانی میری

    گرد باد رہ بیتابی ہوں

    صرصر شوق ہے بانی میری

    دہن اس کا جو نہ معلوم ہوا

    کھل گئی ہیچ مدانی میری

    کر دیا ضعف نے عاجز غالبؔ

    ننگ پیری ہے جوانی میری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے