کبھی مجھ کو ساتھ لے کر کبھی میرے ساتھ چل کے
کبھی مجھ کو ساتھ لے کر کبھی میرے ساتھ چل کے
وہ بدل گیا اچانک میری زندگی بدل کے
ہوئے جس پہ مہرباں تم کوئی خوش نصیب ہوگا
میری حسرتیں تو نکلیں میرے آنسوؤں میں ڈھل کے
تیری زلف و رخ کے قرباں دل زار ڈھونڈھتا ہے
وہی چمپئی اجالے وہی سرمئی دھندلکے
کوئی پھول بن گیا ہے کوئی چاند کوئی تارا
جو چراغ بجھ گیا ہے تری انجمن میں جل کے
میرے دوستو خدا را میرے ساتھ تم بھی ڈھونڈھو
وہ یہیں کہیں چھپا ہے میرے غم کا رخ بدل کے
تیری بے جھجھک ہنسی سے نہ کسی کا دل ہو میلا
یہ نگر ہے آئینوں کا یہاں سانس لے سنبھل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.