کہوں کیسے سکھی موہے لاج لگے موہے پی کی نجریا مار گئی
کہوں کیسے سکھی موہے لاج لگے موہے پی کی نجریا مار گئی
میں نے لاج کا گھونگھٹ توڑ دیا پیا جیت گئے میں ہار گئی
سکھی جب سے پیا سنگ نین لڑے مورا چین گیا موری نیند گئی
موہے سدھ نہ رہی اپنے تن کی میں تو جیون اپنا ہار گئی
دن رین تورا دیکھوں سپنا موری پریت کی لاج پیا رکھنا
مورا سب کچھ تم ہی تو ہو سجنا میں تو سب کچھ اپنا وار گئی
اب آؤ پیا آ بھی جاؤ سندر مکھڑا دکھلا جاؤ
کیوں اپنے سعید سے روٹھے ہو میں تو راہ تکت توری ہار گئی
ساجن پہ میں واروں تن من دھن مورا بھاگ سہاگ مورا جوبن
موہے جب بھی ہوا پیو کا درشن سکھی بھول میں ہار سنگھار گئی
موہے سپنے میں جب آئے سجناں سکھی تھام لیو موری بہیاں
کچھ کہہ نہ سکی میں چپ ہی رہی پیا جیت گئے میں ہار گئی
- کتاب : Kalaam-e-Manzoor (Pg. 126)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.